اڑان طشتریاں دیکھنے کی حقیقت

اُڑن طشتریاں کو دیکھنے کے دعوے!!

ایک شخص اگر یہ دعویٰ کرتا ہو کہ اس نے اڑن طشتریاں دیکھی ہیں جو ہر رات کے کسی خاص پہر میں اُسے آسمان پر نظر آتی ہیں اور یہ محض اُسے ہی نظر آتی ہیں کہ ان اڑن طشتریوں کو دیکھنے کے لیے پہلے یہ ہقین کرنا ضروری ہے کہ اُڑن طشتریاں ہوتی ہیں اور پھر وہ شخص یہ کہے کہ ان اُڑن طشتریوں میں کوئی خلائی مخلوق ہے جو اسے زمین کے متعلق اور مستقبل کے حوالے سے ہیغامات دیتی ہے تو اسکے اس دعوے کو کبھی ثابت نہیں کیا جا سکتا کیونکہ یہ دعویٰ وہ شخص کر رہا ہے سو اسکا ثبوت بھی اسے ہی دینا ہو گا۔ اگر وہ یہ کہے کہ کوئی اور اس بات کو سائنس سے ثابت کرے تو یہ کوئی عقل کی بات نہیں ہو گی۔ اگر کل کو ایسا شخص ایک نظریہ بنا لے کہ جو شخص ان اڑن طشتریوں کو مانے گا وہی زندگی میں کامیاب ہو گا تو دیکھتے ہی دیکھتے اس شخص کے موکلدین میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔ پھر ایک وقت آئے گا کہ دنیا میں اُڑن طشتریوں کو ماننے والے لوگ یہ کہتے پھریں گے کہ اُڑن طشتریاں حقیقت ہیں اور جب ان سے ثبوت مانگا جائے گا تو اسکے جواب میں وہ یا تو اس شخص کے دعوے کو پیش کریں گے یا یہ کہیں گے کہ اگر اتنے سارے لوگ اُڑن طشتریوں کو حقیقت مانتے ہیں تو یہ یقیناً حقیقت ہو گی(اگر دنیا کے ساری آبادی ایک ساتھ دن کو رات کہنا شروع کر دے تو کیا رن رات میں بدل جائے گا؟)اور کہیں گے کہ سائنس سے یہ ثابت کر کے دکھاؤ۔ مگر ایسا کبھی نہیں ہو سکے گا کیونکہ اس سب کی ابتدا ہی فرضی اور من گھڑت تھی۔

#ڈاکٹر_حفیظ_الحسن

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں