بیرون ملک بھجوانے کے نام پر مانسہرہ کے نوجوانوں کی زندگیاں بر باد کرنے والے ایجنٹوں کے فراد کی کہانی متاثرہ شخص کی زبانی
اسلام وعلیکم
صرف یونان کشتی میں پاکستان کے جوانوں نے اپنی جان جان نہیں گنوائی ایسے واقعات پاکستان کے ہر شہر میں موجود ایجنٹوں کے ہاتھوں ہو رہے ہیں چونکہ پاکستان میں بےروزگاری ہے جوان پریشان ہے ایجنٹ بےروزگاری جیسی مہلک پریشانی کا فائدہ اٹھاتے ہیں جوانوں کو سبز باغ دیکھاتے ہیں اور باہر ملکوں میں روزگار کے نام پر جوانوں کو لوٹتے ہیں اور جوان قرض اٹھا کر پیسے جمع کر ان ظالم ایجنٹوں کو دیتے ہیں اور ایجنٹ انکو پاکستان سے نکال کر اپنا جیب گرم کر کے خود بے فکر ہو جاتے ہیں اور وہ بے چارے باہر ملک میں بےیارومددگار پڑے پڑے وہاں کی جیل کی سلاخوں کے پیچھے چلے جاتے ہیں اور نتیجہ یہ نکلتا ہے خروج لگ کر قرضے میں ڈوبے ہوئے زہنی مریض بن کر واپس پاکستان پہنچ آتے ہیں
ایسا ہی فراڈ ان دو ایجنٹوں نے مانسہرہ میں کیا ہے انکی تصویر آپکے سامنے ہے ایک مانسہرہ چکیا کا رہائشی ہے اور دوسرا سعودیہ میں بیٹھ کر تسلی دیتا ہے آ جاؤ بھاری رقم ہتھیا کر مانسہرہ کے جوانوں کو سعودیہ بلا کر بےیارومددگار چھوڑ دیا نہ انکو خرچہ دیا جاتا ہے نہ کام کی تنخواہ کمپنی کا بتا کر فراڈ کیا اور جو اقامہ بنوا کر دیا اسمیں انکو غیرمسلم لکھوایا اور اب وہ اقامہ بھی حتم ہونے کو ہے تنخواہ تو دور خرچ تک انکو نہیں دیا جاتا اب یہ ایجنٹ بات سننے کو تیار نہیں اور نوجوانوں کو خرچے اور کھانے کے لالے پڑے اپنی جان سے تنگ خودکشی پر مجبور بیٹھے ہیں
ہم مانسہرہ کے ڈی پی او صاحب سے گزارش کرتے ہیں کے ان ایجنٹوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور ہمارے بچوں کو ٹھیک سلامت واپس لایا جائے اور ہماری رقم واپس کی جائے اس سے پہلے کہ ہمارے بچے وہاں اپنی جان گنوانے پر مجبور ہوں یا جیلوں میں بند ہوں
ہماری استدعا ہے ڈی پی او صاحب مانسہرہ سے ڈی آئی جی اور آئی جی صاحب سے کے ان ایجنٹوں کو پابند کیا جائے کے ہمارے بچے صحیح سلامت واپس پاکستان لائے جائیں اور ہماری رقم واپس کی جائے
ہمارے بچوں کو کسی قسم کا جانی مالی نقصان پہنچا تو یہ ایجنٹ زمہ دار ہوں گے
منجانب انعاالحق کھٹانہ
احسان الحق کھٹانہ
سكنہ شیخ القران کالونی کینٹ خاکی روڈ مانسہرہ