آٹا نااہل افراد پھٹ پڑے۔ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر مس عظمی شاہ سے اصلاح کا مطالبہ۔ ویلج کونسل دیبگراں کے آٹا سیل پر ملحقہ جات سے سرکاری آٹا لینے کے لیے آے افراد نے کہا کہ وہ آٹا لینے آے ہیں اور مالی طور پر بھی نہایت کمزور ہیں مگر وہ حکومت اور سرکار کی پالیسی سے اتفاق نہیں کرتے کیونکہ مہنگای کے اس دور میں حکومت اور محکمہ خوراک ہر خاندان کو سرکاری مفت آٹا کے لیے اہل قرار دے۔ اور یہی انصاف کا تقاضہ ہے۔ مگر بدقسمتی سے انکو آٹے کے لیے نا اہل قرار دیا ہے۔کسان کونسلر میاں وقاص قریشی نے اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر مانسہرہ مس عظمی شاہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اختیارات استعمال کر کے سکیم میں تمام گھرانوں کو اہل قرار دیں ۔ میاں وقاص نے کہا کہ حکومت اور سرکار کی ذمہ داری ہکہ وہ سب کو برابر حق دیں۔ میاں وقاص نے کہا انکی ویلج کونسل کا ہر دوسرے گھرانے کے افراد جب آٹا کے لیے شناختی کارڈ لے کر آے تو معلوم ہوا کہ وہ نا اہل ہیں ۔ ا نھوں نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ہر گھرانہ کو برا بری کی سطح پر فوری اہل کریں ۔
“میں ایک بس ڈرائیور ہوں اور بیگانی ٹرانسپورٹ ہے جیسا کہ کبھی کام ملتا اور کھبی نہیں اور میرے گھرانے کا نام بھی نا اہل کی لسٹ میں ہے جبکہ ہم ووٹ ڈالنے کے لیے تو اہل ہیں اور آٹا حاصل کرنے کے لیے نا اہل قرار دئیے ہیں ” نوجوان ماجد پھٹ پڑا۔
تاہم رواں ہفتہ فری آٹا تسلسل کی بنیاد پر مانسہرہ کی ویلج کونسلز میں سرکاری پوائنٹس پر جاری ہے۔
تاہم نوجوان میاں وقاص ویلج کونسل کے آٹا سیل پوائنٹ دیبگراں عبدالحلیم جنرل سٹور پر عوام کو ڈسپلن کے ساتھ آٹا تقیسم کے عمل کی نگرانی میں مصروف ہے۔