سابق وزیراعظم کا الزام ہے کہ سابق آئی ایس آئی چیف کی گرفتاری ایک چال ہے تاکہ ان کے کیس کو فوجی عدالت میں منتقل کیا جا سکے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے الزام لگایا ہے کہ سابق آئی ایس آئی چیف فیض حمید کو ان کے خلاف ریاستی گواہ بننے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کے دوران، عمران خان نے دعویٰ کیا کہ حمید کی گرفتاری ایک منظم اقدام ہے جس کا مقصد ان کے کیس کو فوجی عدالت میں منتقل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا، ” میرے خلاف تمام الزامات بے بنیاد ہیں اور یہ سب ایک منصوبے کا حصہ ہے تاکہ کیس کو فوجی عدالت میں لے جایا جائے۔”
سابق وزیر اعظم نے مزید الزام لگایا کہ حمید کا ملوث ہونا صرف انہیں پھنسانے کی کوشش ہے۔
“وہ فیض حمید کو میرے خلاف ریاستی گواہ بنائیں گے،” انہوں نے کہا۔
ہفتہ کو، سابق وزیر اعظم نے کہا تھا کہ انہیں فیض حمید کی گرفتاری سے خوف محسوس نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہیں ڈر ہوتا تو وہ عدالتی کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ نہ کرتے
عمران خان نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ان دعووں پر بھی تنقید کی کہ پی ٹی آئی نے معیشت کو تباہ کر دیا۔ انہوں نے پاکستان کے اقتصادی سروے کا حوالہ دیتے ہوئے ان الزامات کا جواب دیا۔
عمران خان نے نشاندہی کی کہ گزشتہ حکومت 19 ارب ڈالر کے خسارے کے ساتھ گئی تھی، جس کی وجہ سے پی ٹی آئی کو آئی ایم ایف کے ساتھ رابطہ کرنا پڑا۔