مانسہرہ بیکری مالکان اور ذخیرہ اندوز بے لگام ۔۔انتظامیہ کی طرف سے کھلی چھٹی

مانسہرہ انتظامیہ کی ذخیرہ اندوزوں اور بیکرز مالکان کوکھلی چھٹی چینی۔آٹا۔آئل کے نرخوں میں اضافہ کردیا گیا انتظامیہ کی کاروائی صرف ریڑھی بانوتک محدود شہریوں نے ڈپٹی کمشنرسمیت انتظامی افسران اور ڈی ایف سی کے تبادلہ کامطالبہ کردیا انتظامی کمزوری کی وجہ سے مانسہرہ میں شہری ایک عرصہ سے گراں فروشوں کے ہاتھوں لٹ رہے ہیں اور ذخیرہ اندوزوں کاراج ہے جو جس وقت ملز مالکان کیساتھ چاہیں اشیاء کی قلت شو کر کے اشیاء کی من نرخوں پرفروخت شروع کردیتے ہیں جسمیں چینی فی توڑا جس کی قیمت 4600روپے تھی بڑھا کر 6100 کردی گی ہےے جبکہ آٹا کی قیمت 2400کے بیس کلو کے بجائے 2650 تک پہنچادی گی ہے اسی طرح خوردنی آئل کی قیمتوں بھی اضافہ کردیاگیا ہے جبکہ میدہ قیمتوں میں کمی کے باوجود بریڈ ۔بسکٹ ۔رس اور میٹھائی کی قیمتوں میں بیکرز کی طرف سے کمی نہیں کی گی حالانکہ سوئی گیس ایل این جی نرخ بلز پر تمام بیکرز نے عدالتوں سے سٹے لیا ہواہے اور وہ انتظامیہ کو سوئی گیس بل دکا کر گیس مہنگی ہونے کابہانابناتے ہیں اورسابق اے ڈی سی اور محکمہ خوراک کی ملی بھگت سے بی کلاس بیکرز کو اے کلاس دی گی اور بعض سی کلاس بیکرز کو بی کلاس دی گی جزس سے شہری متاثر ہورہے ہیں شہریوں نے بیکرز کی سابق کٹیگری بحال کرکے نرخنامہ جاری کرنے اورذخیرہ اندوزوں کیخلاف کریک ڈاون کامطالبہ کیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں