الیکشن کمیشن کا نئی حلقہ بندیوں سے متعلق اجلاس ،
الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندیاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نئی حلقہ بندیاں ڈیجیٹل مردم شماری کے تحت کی جائیں گی۔
نئی حلقہ بندیوں سے متعلق الیکشن کمیشن کا اجلاس چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت ہوا جس میں ممبران و سیکریٹری کمیشن سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں آئینی و قانونی پیچیدگیوں پر غور کیا گیا، جبکہ لاء ونگ نے مذکورہ پیچیدگیوں پر بریفنگ دی۔
یاسین ملک کی اہلیہ مشال پاکستان کی نگراں کابینہ میں شامل
نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے عہدے کا حلف اٹھا لیا
نگراں وزیراعظم کاکڑ نے 18 رکنی کابینہ کا اعلان کردیا، ٹینکوکریٹس کا غلبہ
بریفنگ میں بتایا گیا کہ حلقہ بندیوں کی صورت میں چار سے پانچ ماہ مزید درکار ہوں گے۔
اجلاس کے بعد الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندیوں سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا، ساتھ ہی صوبائی حکومتوں اور ادارہ شماریات سے بھی معاونت طلب کرلی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ عام انتخابات 90 دن میں نہیں ہوسکتے۔
الیکشن کمیشن نے متعلقہ اداروں کو بھی احکامات جاری کردیے ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق حلقہ بندیاں 14 دسمبر کو مکمل ہوں گی اور 14 دسمبر کو ہی حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت کی جائےگی۔ الیکشن کمیشن نے پرانی حلقہ بندیوں کو منجمد کردیا ہے۔
21 اگست کوچاروں صوبوں اور اسلام آباد کیلئے کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔
یکم سے 4 ستمبر تک حلقہ بندی کمیٹیوں کو ٹریننگ دی جائے گی۔
حلقہ بندیوں کی ابتدائی اشاعت 9 اکتوبر کو ہوگی اور ان حلقہ بندیوں کے خلاف اپیلیں 10 اکتوبر سے 8 نومبر تک دائر کی جاسکیں گی۔
الیکشن کمیشن 10 نومبر سے 9 دسمبر تک شکایات پر سماعت کرے گا ۔