شیخ رشید کی رہائش گاہ ’لال حویلی‘ سیل کر دی گئی
سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کی رہائش گاہ ’لال حویلی‘ کو جمعرات کی صبح ایک مرتبہ پھر سیل کر دیا گیا۔
جمعرات کی صبح ایف آئی اے اور پولیس کی بھاری نفری سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی پہنچی تھی جبکہ اس موقع پر محکمہ وقف املاک کے اہلکار بھی موجود تھے۔
لال حویلی اور اس سے ملحقہ سات اراضی یونِٹس کو سیل کرنے کے حوالے سے چئیرمین متروکہ وقف املاک بورڈ نے گذشتہ روز فیصلہ جاری کیا تھا اور ایف آئی اے اور پولیس سے معاونت طلب کی تھی۔
متروکہ وقف املاک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دمدمہ مندر متروکہ وقف املاک کی ملکیت ہے جبکہ شیخ رشید اور ان کے بھائی شیخ صدیق اس پراپرٹی پر غیر قانونی قابض ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ شیخ رشید اور ان کے بھائی لال حویلی سے متعلق کوئی مستند دستاویزات پیش نہیں کر سکے جبکہ ان کے وکلا بار بار دستاویزات پیش کرنے لیے التوا کی درخواست کرتے رہے۔
یاد رہے کہ لال حویلی کا معاملہ سابق حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کے تیسرے دور حکومت سے چل رہا ہے جب اس وقت کے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے لال حویلی شیخ رشید سے خالی کروانے کا بیان دیا تھا، اس کے بعد متعدد بار لال حویلی کے کچھ حصوں کوسیل کیا گیا لیکن عدالتی حکم پر انھیں دوبارہ کھول دیا گیا، یہ پہلی مرتبہ ہے کہ لال حویلی سمیت وہ تمام حصے سیل کر دیے گئے ہیں جو متروکہ املاک کی ملکیت ہیں۔