ڈی سی بٹگرام اور پیسکو اہلکاروں کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے
بٹ گرام
ضلعی انتظامیہ اور پیسکو اہلکار کی جانب سے غیر قانونی کنکشن، کنڈا مافیا اور نادہندگان کے خلاف کارروائی کے خلاف لوگ شاہراہِ قراقرم پر امڈ آئے اجمیرہ اور چھپرگرم کے رہائشی خصوصی اور ضلع بھر کے دیگر لوگوں نے عمومی طور پر مین بازار میں احتجاجی ریلی نکالی اور آخر میں ختمِ نبوت چوک پر جمع ہو کر قراقرم ہائی وے KKH کو مسافروں کے لیے بند کر دیا۔مظاہرین نے ڈی سی بٹگرام اے سی اور پیسکو حکام کے خلاف ’’ڈی سی کی غنڈہ گردی نامنظور‘‘ ’’واپڈا کی غنڈہ گردی نامنظور‘‘ کے نعرے لگائے مظاہرین نے ڈی سی کے تبادلے کا مطالبہ کیا ان کا دعویٰ تھا کہ ان کی نااہلی ضلع کو انارکی کی طرف لے جا رہی ہے۔احتجاج کے دوران اقبال خان ایڈووکیٹ نے مظاہرین کو بتایا کہ ڈی سی نے غیر قانونی ہکس اور کنکشن اور نادہندگان کے خلاف کارروائی کے لیے اے سی اور واپڈا کے اہلکاروں کو اجمیرہ گاؤں بھیجا، ٹیم نے دورے کے دوران چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا کیونکہ پولیس ان کے گھروں میں گھس گئی جو کہ پختون رواج کے خلاف ہے انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس لائنز، ڈی ایچ کیو ہسپتال اور ضلعی انتظامیہ کے حکام کی عمارتیں پیسکو کے ڈیفالٹر ہیں لیکن کوئی ان سے پوچھنے کی ہمت نہیں رکھتا کیونکہ وہ خود دوسروں کا احتساب کر رہے ہیں، وہ کسی بھی قانون سے بالاتر ہیں شوکت حیات وی سی ، چیئرمین نے اس موقع پر بتایا کہ زمینی حقائق کو پس پشت ڈالتے ہوئے حکام نے پورے یونین کونسل کی بجلی منقطع کر دی، اس میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو باقاعدگی سے بل ادا کر رہے تھے اور قانونی کنکشن رکھتے تھے انہوں نے دعویٰ کیا کہ ڈی سی بٹگرام اپنے جانبدارانہ فیصلے غریب عوام پر مسلط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ ضلع کے بااثر افراد کے خلاف کارروائی نہیں کر رہیں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نااہل ڈی سی کو بٹگرام سے ہٹا کر ضلع میں کسی ایسے سمجھدار شخص کو لایا جائے جو معاملات کو احسن طریقے سے چلا سکے انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو وہ اپنے علاقوں میں الائی خوڑ ڈیم ٹرانسمیشن لائن کے کھمبے اکھاڑ پھینک دیں گے جاوید اقبال اولسیار نے اس موقع پر بتایا کہ گزشتہ سال ڈی سی بٹگرام نے اجمیرہ میں منی مائیکرو ہائیڈل پاور پراجیکٹ کا افتتاح کیا تھا جبکہ ابھی تک یہ صرف اس وجہ سے کام نہیں کر رہا کہ وہ اپنے چہیتے ٹھیکیدار کو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں جس کا تعلق ان کے آبائی ضلع چترال سے ہے انہوں نے الزام لگایا کہ وہ خود کئی بار علاقے کے عمائدین کے ساتھ ڈی سی آفس گئے لیکن انہوں نے ان سے ملنے اور ان کے مسائل حل کرنے سے انکار کیا انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ڈی سی سے اپنے بجلی کے مسائل حل کرنے کے لیے کہا لیکن انہوں نے سنجیدگی نہیں دکھائی خالد خان اجمیرہ نے اس موقع پر بتایا کہ 20000 سے زائد لوگوں کی بجلی منقطع ہوئی جس میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو اپنے بل باقاعدگی سے ادا کرتے ہیں اس موقع پر معلوم ہوا کہ ضلع بٹگرام کے بجلی کے مسائل کی نوعیت ملک کے دیگر حصوں سے مختلف ہے، 2005 کے زلزلے سے قبل بجلی کی صورتحال کافی بہتر تھی اور اس کے مطابق مسائل حل ہو رہے تھے، تاہم تباہ کن زلزلے کے بعد لوگوں کے گھر تباہ ہو گئے اور وہ دوسرے علاقوں میں منتقل ہو گئے۔ لیکن چند سال بعد جب وہ اپنے گاؤں واپس آئے اور اپنی زندگی بحال کرنے لگے تو پیسکو نے میٹر ریڈنگ اور کنکشن کے ب فارمغیر بجلی کے مہنگے بل بھیجنا شروع کر دیے دریں اثناء 2005 کے زلزلے کے بعد اس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیز اور وزیر توانائی امیر مقام نے بٹگرام کے دورے کے دوران کہا کہ حکومت نے بجلی کے بل معاف کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن اس دعوے پر عملاً کچھ نہیں ہوا اور لوگوں کو ہزاروں اور لاکھوں میں بل موصول ہونے لگے لوگوں نے متعدد بار حکومت سے اپنے بلوں کو معاف کرنے کا مطالبہ کرنے یا قسطوں میں وصولی کا مطالبہ کیا لیکن کہیں شنوائی نہیں ہوئی، کیونکہ غریب لوگوں کے لیے مہنگے بلوں کو ایک ساتھ ادا کرنا ممکن نہیں ہے، جس کے نتیجے میں لوگ ڈیفالٹر صارفین کی صورت میں سامنے آئے۔
احتجاجی مظاہرہ سے سابقہ امیدوار صوبائی اسمبلی عطاء محمد دیشانی ،سابقہ ممبر صوبائی اسمبلی نوابزادہ ولی محمد خان ، سابقہ امیدوار صوبائی اسمبلی فیاض پنجگل ،ضلعی امیر جماعت اسلامی نثار احمد خان ، جمعیت علماء اسلام کے مولانا خورشید احمد ،ولج چئر مین ضیاء اللہ خان اجمیرہ ، چئر مین ویلج کونسل چھپر گرام شوکت حیات خان ، ویلج چئیر مین جنید اقبال خان ، سابقہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ریاض خان سماجی شخصیت شیر علی خان کے علاوہ دیگر نے بھی خطاب کیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔