نوشہرہ:۔خیر آباد دریا سندھ کے کنارے خواجہ سراء کے ملنے والی لاوارث لاش کے اندھے قتل کا کیس کا معمہ حل۔قاتل افغانی دوست نکلا۔(بے وفائی) دوسروں کیساتھ دوستی کرنے پر قتل کیا۔پشاور میں قتل کرکے لاش خیر آباد کے مقام پر دریا بردکی ۔ملزم کااعتراف جرم.مزید تفتیش جاری۔
ارشداحمد SDPO اکوڑہ سرکل،احسان شاہ SDPO رسالپور سرکل نے تھانہ اکوڑہ میں صحافیوں کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 20-09-2023 کو چوکی خیر آباد پولیس کو اطلاع ملی کہ خیر آباد کے مقام پر دریا سندھ کے کنارے لاوارث لاش پڑی ہے۔جسکو مقامی پولیس نے پوسٹمارٹم کیلئے یسپتال منتقل کر دیا۔جہاں پر اُس کی شناخت خواجہ سراء لائق عرف ملالہ ساکن کوہاٹ حال پشاور کے نام سے ہوئی۔مقتول لائق کے قتل کا مقدمہ نمبر 891 مورخہ 20-09-2023 جرم 302تھانہ اکوڑہ خٹک مقتول لائق کے ساتھی جواد عرف مس کوہاٹ کی مدعیت میں درج رجسٹر کیا گیا۔ڈسٹرکٹ پولیس افیسر ناصر محمود نے ارشد احمد DSP اکوڑہ , احسان شاہ DSP کینٹ اور وقاص یوسف SHO اکوڑہ پرمشتمل جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دیکر ملزم/ ملزمان کی گرفتاری یقینی بنانے کا ٹاسک حوالہ کیا۔تفتیشی ٹیم نے مختلف زاویوں سے کیس کی تفتیش شروع کی۔پولیس کیلئے یہ کیس کسی چیلنج سے کم نہ تھا۔تفتیشی ٹیم نے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے ملزم تک رسائی حاصل کرکے ملزم حامد ولد شیر زمین ساکن افغانستان حال پشاور ہزار خوانی کو گرفتار کر لیا۔ملزم کا تعلق افغانستان سے ہے اور کباڑ کا کاروبار کرتا ہے۔ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے سب کچھ اُگل دیا۔ملزم اور مقتول کے مابین 2019 سے دوستانہ تعلقات تھے۔ملزم کے مطابق اب مقتول نے کسی اور کیساتھ دوستی شروع کی تھی۔جس کا مجھے رنج تھا کئی دفعہ اُسے منع کیا ۔20 -09-2023 کو حیات آباد میں اسی بات پر اُس کے ساتھ تکرار ہوئی اور تکرار کے دوران فائرنگ کرکے اُسے قتل کیا۔لاش کو بوری میں بند کرکے ٹیکسی والے کو بتایا کہ مقدس اوراق دریا میں بہانے لے جا رہا ہوں اور لاش خیر آباد کے مقام پر دریا سندھ کے قریب پھینک دی۔ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔انسپکٹر جنرل آف پولیس اختر حیات خان کےخصوصی احکامات کی روشنی میں خواجہ سراء کا تحفظ یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔تھانہ جات میں خواجہ سراوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جار ہے ہیں۔