سرکاری افسران کی موجیں برقرار۔۔وزیراعظم نے مفت بجلی سہولت ختم کرنے سے روک دی
اسلام آباد:سرکاری افسران کو سالانہ 20ارب روپے کی مفت بجلی فراہمی کا معاملہ،نئے انکشافات سامنے آگئے۔نگران وزیراعظم نے سرکاری افسران کو مفت بجلی سہولت ختم کرنے سے روک دیا۔نگراں وزیراعظم نے سرکاری افسران اور ملازمین کے احتجاج کے خوف پر فیصلہ کیا۔وزارت خزانہ نے مفت بجلی کی سہولت فوری طور پر ختم کرنے کی سفارش کی۔نگران وزیراعظم کا موقف ہے کہ سرکاری افسران اورملازمین نے احتجاج شروع کردیا تو نئی مشکل پیدا ہوجائے گی،وزیراعظم کو مفت بجلی پر پیش کی گئی رپورٹ میں ہوشربا انکشافات سامنے آگئے۔ہر ماہ بچ جانیوالے یونٹس اگلے مہینوں میں ایڈجسٹ کرنے کی انوکھی نوازش جاری۔بیشتر ملازمین اور افسران مفت یونٹس پڑوسیوں کو فروخت کردیتے ہیں۔سرکاری افسران اور ملازمین کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی مفت بجلی کے مزے اڑانے کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔10تقسیم کار،4جنریشن،این ٹی ڈی سی اورواپڈا کے افسران اور ملازمین مفت بجلی حاصل کررہے ہیں۔بجلی بل پرنٹ کرنے والی کمپنی پی آئی ٹی سی کے افسران اور ملازمین بھی مفت بجلی کیمزے اڑانے والوں میں شامل۔مجموعی طور پر 1 لاکھ 89ہزار ملازمین اور افسران مفت بجلی کے مزے اڑارہے ہیں۔تقسیم کار کمپنی گریڈ 17 کے افسران ماہانہ 450جبکہ جنریشن کمپنی کے افسران 650یونٹ مفت بجلی کے مزے اڑارہے ہیں۔تقسیم کار کمپنی گریڈ 18 افسران ماہانہ 600جبکہ جنریشن کمپنی افسران 700یونٹ مفت بجلی کے مزے اڑارہے ہیں۔تقسیم کار کمپنی گریڈ 19 افسران ماہانہ 880جبکہ جنریشن کمپنی افسران 1ہزاریونٹ مفت بجلی کے مزے اڑارہے ہیں۔تقسیم کار اور جنریشن کمپنی کے گریڈ 20 افسران ماہانہ 1ہزار100یونٹ مفت بجلی کے مزے اڑارہے ہیں۔تقسیم کار اور جنریشن کمپنی کے گریڈ 21 کے افسران ماہانہ 1ہزار300یونٹ مفت بجلی کے مزے اڑارہے ہیں۔مجموعی طور پر 1لاکھ 89ہزار افسران اور ملازمین مفت بجلی کے مزے اڑارہے ہیں۔وفات پاجانیوالے ریٹائرڈ افسران کی مفت بجلی سہولت ختم کرنے کا بھی کوئی سسٹم موجود نہیں۔