مانسہرہ ٹی ریسرچ سینٹر شنکیاری میں دیگر صوبوں سے ملازمین کی بھرتی سابق صوبائی وزیر شہزادہ گشتاشپ خان کا نوٹس لینے کا مطالبہ

مانسہرہ۔۔(چیف رپورٹر )۔۔۔ممتاز پارلیمینٹیرین اورسابق صوبائی وزیر داخلہ شہزادہ محمد گشتاسپ خان نے سرکاری نوکریوں میں ضلع مانسہرہ کے نوجوانوں کی حق تلفیوں پرگہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہیکہ نیشنل ٹی ریسرج انسٹیٹیوٹ شنکیاری میں مقامی تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کو طے شدہ قواعد وضوابط اورمجوزہ اصولوں کو یکسر نظرانداز کرکے سیاسی بنیادوں پر پنجاب اور دوسرے اضلاع سے کیگئی بھرتیوں کے خلاف ہرفورم پر آواز اٹھائی جائیگی اور یہاں کےنوجوانوں کے حقوق کابھرپور تحفظ کیا جائیگا یہ ہرگز قابل برداشت نہیں کہ یہاں ہزاروں کی تعداد میں پڑھے لکھے تعلیم یافتہ نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں اٹھائے نوکریاں تلاش کرتے پھریں اور جب کھبی یہاں کوئی پوسٹیں دستیاب ہوں تو انہیں یکسر نظرانداز کرکے دوسرے صوبوں یااضلاع سے سیاسی بنیادوں پربھرتیاں کردی جائیں یہ سراسر ناانصافی اور یہاں کے بچوں کے حقوق پرڈاکہ ہے جسے کسی بھی صورت نظرانداز نہیں کیاجاسکتا۔پریس کلب شنکیاری کے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا مجھے میڈیا کےزریعے اس ناانصافی کاپتہ چلا سب سے پہلے تومیں صحافی دوستوں اور میڈیا کوخراج تحسین پیش کرتاہوں جنہوں نے اس زیادتی اور ہونے والی ناانصافی کی نشان دہی کی اور یہاں کے نوجوانوں کے حقوق کےلئیے آواز اٹھائی میں اس جدوجہد میں انکے شانہ بشانہ ہوں۔انہوں نے کہا جب تک میں اقتدار اور اختیار میں رہا الحمد للہ اپنے ضلع اور عوام کےحقوق کابھرپور تحفظ کیا میں نے بطور صوبائی وزیر پلانگ اینڈ ڈیویلپمنٹ متعلقہ ادارے کوباقاعدہ آفیشل لیٹر بھی لکھا تھا کہ NTRi میں تخلیق پوسٹوں پر اولین ترجیع مقامی افراد کی ہوگی یہ لیٹر اب بھی ریکارڈ پر موجود ہے الحمد للہ ہم اپنے دور میں اپنے علاقے اور عوام کے حقوق کے تحفظ میں کامیاب رہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ میری کل ہی اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جرنل kp سےاس ایشوء پر دوسری ملاقات ہوئی ہے ہم دیکھ رہے ہیں اگر ادارے نے فوری میرٹ پر فیصلے نہ کئیے اور مقامی نوجوانوں کوانکاجائیز حق نہ دیا تو پھر عدالتی راستہ اختیار کرنے کاآپشن بھی ہمارے پاس موجود ہے۔۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں