مانسہرہ یونیسف کے تعاون سے نیشنل ایسوسی ایشن فار ہیومن ڈویلپمنٹ کے زیر اہتمام 5 جون سے 17 جون تک
کووڈ 19 فری بوسٹر ڈوز ویکسینیشن کمپین کے سلسلے کی ایک روزہ آگاہی ورکشاپ کا انعقاد مانسہرہ پریس کلب میں کیا گیا جس میں میڈیا نمائندگان کے علاؤہ دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین نے شرکت کی۔ورکشاپ کے ریسورس پرسن محکمہ ہیلتھ سید ہ نازشطارق ، طفیل خان سواتی زندگی ڈویلمنٹ کے چئیرمین ، اور
چیف ایگزیکٹو طاہر خان نے آگاہی سیشن کے دوران بتایا کہ یہ بوسٹر ڈوز 18 سال سے زائد افراد کے لیے ہے اور یہ قوت مدافعت پیدا کرتی ہے۔انھوں نے کہا کہ کرونا وباء کے شروع میں بھی لوگ کرونا ویکسین لگوانے سے گریزاں اور خوفزدہ تھے کہ خدانخواستہ ویکسینیشن سے وہ مزید امراض میں مبتلا نہ ہو جائیں اور اس دوران مختلف افواہیں بھی تھیں کہ ویکسین لگوانے سے موت ہو سکتی ہے یا بانجھ پن وغیرہ مگر اس وقت بھی پرنٹ،سوشل اور الیکٹرانک میڈیا نے شعور بیداری اور لوگوں کو ویکسینیشن کی طرف راغب کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔انھوں نے کہا کہ ہم کووڈ 19 فری بوسٹر ڈوز ویکسینیشن کمپین کے لیے تعلیمی اداروں کے وزٹ اور میڈیا سمیت سول سوسائٹی کے تعاون سے شعور بیداری کر رہے ہیں والدین اور افراد معاشرہ بھی اس ضمن میں اپنا کردار ادا کریں۔قبل ازیں طفیل خان زندگی ڈویلمنٹ کے چئیرمین نے بتایا کہ ان کی تنظیم زندگی ڈویلپمنٹ گزشتہ دو سال سے سماجی بہبود اور فلاحی کاموں میں پیش پیش رہی ہے بالخصوص محکمہ صحت اور سوشل ویلفئیر کے ساتھ مل کر وبائی امراض کے تدارک کے لیے شعور بیداری کے لیے بھرپور انداز میں کوشاں رہے۔اس موقع پر مقرین نے کہا کہ وبائی امراض کے تدارک کے لیے شعور بیداری وقت کی اہم ضرورت ہے جس میں تمام باشعور طبقات کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔۔