یہ راولپنڈی کے علاقے چاکرہ کا مجبور باپ اور بے بس شوہر مسعود کی تصویر ہے یہ قرض دار تھا قرض ادا کرنا چاہتا تھا نہ کر سکا موبائل ایپ پر ایک سود خور کمپنی سے 22000 روپے قرض لیا جو بڑھتا چلا گیا اسلامی جمہوریہ پاکستان کی سود خور کلمہ گو کمپنیوں کے مسٹنڈوں نے وصولی کا ہر وہ حربہ آزمایا جو کسی شریف آدمی کو انتہائی اقدام پر مجبور کر سکتا ہے اور پھر مسعود نے آخری آڈیو پیغام ریکارڈ کیا اور خودکشی کرلی…. اسی اسلامی جمہوریہ پاکستان میں 3 ارب ڈالر کا قرضہ انتہائی کم شرح سود پر 600 لاڈلوں کو دیا گیا
آئینی ادارہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پوچھ پوچھ کر تھک گئی اسٹیٹ بنک نے نام نہیں بتائے کیونکہ پرائیویسی کا معاملہ ہے ۔۔
اور یہاں 22 ہزار کے لئے سود خور کمپنی نے اس شریف آدمی کا سارا ڈیٹا لیک کردیا دھمکیاں دیں اور پھر مسعود نے اپنے بچے یتیم کر کے کفن اوڑھ لیا 😰
ہم مسلمان اس حد تک غیرت کھوچکے ہیں کہ حلال کمانا بھی ہم نے اپنی ایمانی کمزوری کی وجہ سے حرام جیسے سمجھ لیا ھے ، اور سوشل میڈیا پر کم از کم ہم کسی بھائی کیلئے آواز تو اٹھا سکتے ہیں
اس لئے خدارا اس مظلوم کے لئے آواز اٹھائیں اور سود خور کمپنیوں کے خلاف تحریک چلائیں ….