مہنگائی کی نئی لہر عوام کی چیخیں نکل گئیں
وفاقی بجٹ سے قبل آٹا کے 20 کلو بیگ کی قیمت میں کمی کے بعد دوبارہ مہنگا کر دیا گیا ۔اتحادی حکومت کی پھرتیوں پر غریب عوام سر پکڑ کر بیٹھ گئے ۔حکومت کی جانب سے نمایاں کمی کے بعد ایک مرتبہ دوبارہ آٹا کے 20 کلو بیگ کی قیمت 27 سو پچاس روپے کو پہنچ گئی اور چینی بھی قیمت میں 15 روپے کلو اچانک اضافہ کے بعد 140 روپے کلو فروخت ہو رہی ہے ۔ جس پر عوام سراپا احتجاج بن چکے ہیں۔شہریوں نے سرکاری آٹا کا کوٹہ بھی دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔خیبر پختون خوا کے شہر ایبٹ آباد میں آٹا کی قیمت میں توازن برقرار نہ رہنے پر عوام میں تشویش پائی جارہی ہے۔وفاقی حکومت نے بجٹ سے قبل آٹا، ڈالڈا اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں کمی لائی تھی جو ایک ماہ کے بعد دوبارہ بڑھ رہی ہیں ۔مہنگائی کی شرح پر قابو نہ پانے پر غریب عوام کو سخت مسائل درپیش ہیں ان کی خریداری کی سقت بھی ختم ہو چکی ہے۔مہنگا آٹا کی فروخت پر نانبائیوں نے روٹی بھی 25 روپے میں فروخت کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔اس سلسلہ میں آٹا اور چینی ڈیلر نے میڈیا کو بتایا کہ ڈبل سپر آٹا 2750 اور سپیشل 28 سو روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔اسی طرح چینی کا پچاس کلو توڑا جو 56 سو روپے کا تھا یکلخت 6 ہزار سات سو پچاس پر پہنچ گیا ہے ۔جس سے مارکیٹ میں گرانی آئی ہے ۔چینی فی کلو 140 روپے تک فروخت کی جا رہی ہے ۔یوٹیلٹی سٹور پر بھی ملک بھر میں چینی کی خریداری کا ٹینڈر نہ ہونے کی وجہ سے دستیاب نہیں ہے ۔ادھر شہریوں نے پی ڈی ایم حکومت کی پھرتیوں پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت مہنگائی کو قابو کرنے میں مخلص نظر نہیں آرہی ۔جن کو غریب عوام کا زرا بھر احساس نہیں ہے ۔2018 میں آٹا 20 کلو بیگ 8 سو روپے تک دستیاب تھا جو تحریک انصاف کی حکومت میں 15 سو روپے تک گیا ۔مہنگائی کو ختم کرنے کے دعوی پر برسر اقتدار اتحادی حکومت نے اس کی قیمت میں دگنا اضافہ کرکے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں۔