پیشہ ور بھیکاریوں میں اضافہ ،دن ہو یا رات ہر گلی اور ہر محلے میں لوگوں کے گھروں کے دروازے تک پہنچ گئے، پیشہ ور بھیکاریوں کے روپ میں لوگوں سے فطرانے مانگنے لگے، اعلی حکام سے کاروائی کا عوامی مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق مانسہرہ شہریوں نے صحافیوں کو بتایا کہ رمضان المبارک کے آخری عشرہ کے دوران بیرون شہروں سے آئے پیشہ وربھکاریوں کی تعداد میں مزید اضافہ بڑھ گیا ھے۔ شہریوں کا کہنا ھے کہ اکثریتی پیشہ ور افراد بھیکاریوں کا روپ دھار کرشہر و گردونواح کی گلی محلوں میں سحری و افطاری کے وقت ہر گھر کے دراوازے کے آگے کھڑے لوگوں سے فطرانے مانگتے ھوئے زبرستی فطرانے وصول کررھے ہیں۔ جسکی وجہ سے حقدار لوگوں کو محروم کیا جارہا ھے ۔مانسہرہ کے شہریوں و عوامی سماجی حلقوں نے اعلی حکام سے پیشہ ور بھیکاریوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ھے۔
پیشہ ور بھکاریوں کے گروہ در گروہ کافی عرصہ سے پروان چڑھ چکے ہیں اور وہ راہ چلتے کسی بھی مسافر کے گرد گھیرا ڈال کر پیسے حاصل کرتے ہیں۔
مانگنے والے کے پورے پورے خاندان جن میں مرد ،عورتیں اور ان کے بچے تک شامل ہیں۔ جو دن بھر مختلف برانڈز کے نام پر ۱۰ روپے سے سو روپے تک کا مطالبہ کر کے رقم حاصل کرتے ہیں اور شام کو کمای گی فی بھکاری کے پیسوں کا کل تخمینہ تین سے پانچ ہزار ہے۔ تو حساب کی کتاب سے ایک ہی گھر کے بھکاری کے تین سے پانچ افراد اگر دن بھر مانگنے کے پیشہ سے جڑے ہیں تو ۔
پیشہ ور بھکاری اس قدر ڈھیٹ دیکھای دیتے ہیں کہ اکثر لوگ انکو دھتکارے ہیں مگر پھر بھی وہ مانگنے سے باز نہیں آتے۔