آج سابق وفاقی وزیر نوابزادہ خواج محمد ہوتی، سابق ایم پی اے تورغر زرگل خان ، سابق ایم پی اے پریس کلب میں ہنگامہ خیز پریس کانفرنس :
پریس کانفرنس کا خلاصہ
پشاور:سابق وفاقی وزیر نوابزادہ خواج محمد ہوتی نے کہا کہ پشاور بی آر ٹی بس سروس ،10 بلین بلین ٹری ، محکمہ صحت کے اربوں کے کیسز ، محکمہ
سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کے میگا گھوٹالے محکمہ صحت ایم ٹی آئی ہسپتالوں کے کیسز، وزیراعلیٰ آفس میں اربوں روپے کی کرپشن کیس۔ انتظامیہ نے اربوں روپے کی کرپشن کے مقدمات درج کر لیے۔ بینک آف خیبر اسکینڈل پرائیویٹ میڈیکل کالجز کرپشن کیس۔ تیمر گڑھ میڈیکل کمپلیکس کرپشن کیس۔ مجموعی طور پر 630 ارب روپے کے کرپشن کیسز ہیں۔ پیش رفت صفر….. نیب کے نئے قانون کے باعث 1600 ارب روپے کے کیسز بند 1700 ارب روپے نیب کی جانب سے بند کیے گئے کیسز کی تفتیش کے قابل ہے۔ نئے قانون کی وجہ سے اس موقعے پر سابق ایم پی اے تورغر زرگل خان نے تفیصلات بتاتے ہوئے کہا کہ 2011 میں این اے 21 کرپشن کیس جس وقت ڈالر 60 روپے کاتھا تورغر کے سات روڈوں کےلیے آئے 22 کروڑ فنڈ میں غبن کیا گیا ٹینڈر کے بغیر پراجیکٹ کمیٹیوں کے زریعے پیسے نکالے گئے ہیں جسکی وجہ سے ان روڈوں پر حادثات معمول بن گیا حادثات کیوجہ سے کئی لوگ جان سے چلے گئے 22کروڑ این اکیس نیب کیس کی تخقیقات کی جائے، مین 84 کلومیٹر دربند تھاکوٹ روڈ کیلئے ایک ارب منظور کیے تھے پر کلو میٹر 3کروڑ 85 لاکھ تھے کرپشن بھاری کیوجہ سے مین شاہراہ روڈ میں مٹی پھینکا جارہا ہے بلیک ٹاپ روڈ پاؤں کے ساتھ اوکڑتا ہے اسکی بھی تخقیقات ہونی چاہیے اسی طرح تلی سیدان ، بلکوٹ نصرت خیل، شنگلدار کنڑا سیدان ،سربنڑ، کالش، گیٹو، شاتل، ڈنڈہ جپیت، مخرانئی، برتونی ، کمیسر، منگری، بدر مداخیل، کوٹ ، گھڑی مداخیل، ناقص تعمیرات کرپشن کیوجہ سے ضلع تورغر عوام کو سخت پریشانی کا سامنا ہے موراتہ تا گوئے اکازئی روڈ 45 کروڑ اور میرہ اکازئی تا بمبل اکازئی روڈ 2 مہینوں میں جگہ جگہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئ بقایا کام ادھورا چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں 30 کروڑ لاگت سے RHC ہسپتال میرہ مداخیل او پی ڈی نہیں، چاردیواری نہیں باتھروم نہیں چھت ٹپک رہی ہے عرصہ 4 سال سے بلڈنگ محکمہ صحت لینے سے انکاری ہے عوام کے ٹیکس کا پیسہ حرچ ہونے کے باوجود عوام کو صحت کی سہولتوں روڈ کی سہولتوں سے محروم ہے کراس دی بورڈ انکوائری ہونی چاہیے