غزل ۔۔۔۔مسعود شوق

تازہ کلام

۔سناتے ہیں اک نئی کہانی ٹھگ روزانہ
اور کہانی بھی وہی لگ بھگ روزانہ

ملتا ھے موقعہ سبھی کو باری باری
ہوتی ھے دغدار کسی کی پگ روزانہ

سچا آدمی ہوتا ھے اس فقیر کی طرح
بھونکتے ہیں جس پرکئی سگ روزانہ

زندگی مانگتی ھے دلاسوں کا تسلسل
روز مل ہم سے اور گلے سے لگ روزانہ

دل اور دنیا رہتے ہیں دست و گریباں
کرتا ہوں خود کو میں خود سے الگ روزانہ
(مسعود شوق )

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں