غزل ۔۔۔۔۔۔مسعود شوق

نازک رشتوں کے نام پر ڈرا دیئے جاتے ہیں
لوگ چپ نہیں ہوتے چپ کرا دیئے جاتے ہیں

ہر کسی کی ہوتی ھے کوئی نہ کوئی کمزوری
نہ جھکنے والے بھی جھکا دیئے جاتے ہیں

سکہ چلتا ھے اس دیس میں اندھیروں کا
جو چراغ روشنی دیں بجھا دیئے جاتے ہیں

پستہ لوگوں کو کیا جاتا ھے برابر ایسے ۔
قامت جن کی اونچی ہو بٹھا دیئے جاتے ہیں

کچھ دیر تو رہتا ھے سکوں مرے شہر میں
اور پھر لوگ آپس میں لڑا دیئے جاتے ہیں ۔۔۔

انصاف خود منہ دیکھتا رہ جاتا ہی مسعود
فیصلے منصفوں کو یاں سنا دیئے جاتے ہیں
(مسعود شوق )

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں